سوئٹرزلینڈ میں‘‘فاؤنڈیشن برائے تابکاری طبیعات’’ کے زیراہتمام سابق فلسطینی لیڈر یاسرعرفات کی وفات کے اسباب کی جانکاری کے لیے تحقیقات کے اعلان کے بعد اس پر جلداز جلد کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سوئس تنظیم کے زیراہتمام کی جانے والی تحقیقات سے قبل فلسطینی انتظامیہ اور یاسرعرفات مرحوم کی بیوہ مسز سہا عرفات سے نہ صرف منظوری لی گئی ہےبلکہ ابو عمار کی وفات کے بارے میں دیگر اداروں کی تیار کردہ تحقیقات رپورٹس بھی فاؤنڈیشن کو دینے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق طبی مرکز برائے تابکاری طبیعات کےترجمان دارسی کریسٹن نے جمعرات کے روز میڈیا کو بتایا کہ وہ یاسرعرفات کی وفات کے بارے میں پوری شفافیت اور غیرجانب داری کے ساتھ تحقیقات کرنا چاہتے ہیں۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اپنے وعدوں پر عمل درآمد کو یقینی بنائے اور ہمیں درست معلومات فراہم کرے۔ترجمان نے کہا کہ وہ سہا عرفات کے فرانس میں یاسرعرفات کی وفات کے اسباب کی تحقیقات کے لیے قائم مقدمہ کے مطابق کارروائی آگے بڑھا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں ہمیں رام اللہ انتظامیہ کی طرف سے بھرپورتعاون کی ضرورت ہوگی۔
خیال رہے کہ سنہ 2004ء میں فرانس میں اچانک انتقال کر جانےوالے سابق فلسطینی لیڈر یاسرعرفات کی وفات کے کئی سال بعد بھی ان کی موت ایک معمہ بنی ہوئی ہے۔ خاص طور پر کچھ عرصہ قبل فرانس کے ڈاکٹروں کی ایک تحقیق جس میں یاسرعرفات کی موت کو زہر دیے جانے کا نتیجہ قرار دیا تھا کہ بعد فلسطینی سیاسی حلقوں میں ایک نئی بحث چھڑ چکی ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین