فاؤنڈیشن کے ترجمان نے جمعہ کو بتایا کہ انہیں فلسطینی انتظامیہ اور سابق صدر یاسرعرفات کی بیوہ سہا عرفات کی جانب سے اجازت کا انتظار تھا۔ اب انہیں سہا عرفات کی طرف سے نہ صرف اجازت مل گئی ہے بلکہ انہیں تحقیقات کے لیے مزید ثبوت بھی فراہم کیے گئے ہیں۔
ترجمان نےبتایا کہ ڈاکٹروں اور ماہرین کی ٹیم جلد مغربی کنارے کے علاقے رام اللہ میں آئے گی تاکہ یاسرعرفات کی میت کے نمونے حاصل کرنے کے بعد ان کے انتقال کے اسباب کا پتہ چلایا جا سکے۔ خیال رہےکہ سنہ 2004ء میں فرانس میں اچانک انتقال کر جانےوالے سابق فلسطینی لیڈر یاسرعرفات کی وفات کے کئی سال بعد بھی ان کی موت ایک معمہ بنی ہوئی ہے۔ خاص طور پر کچھ عرصہ قبل فرانس کے ڈاکٹروں کی ایک تحقیق جس میں یاسرعرفات کی موت کو زہر دیے جانے کا نتیجہ قرار دیا تھا کہ بعد فلسطینی سیاسی حلقوں میں ایک نئی بحث چھڑ چکی ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین