اسرائیل 1967ء سے اپنے زیر تسلط مشرقی القدس کا تعلق مغربی کنارے سے منقطع کرنے کیلئے متعدد اقدامات کر رہا ہے ۔ صہیونی حکام
نے حال ہی میں جنین سے تعلق رکھنے والے ایک کینسر کے مریض کو علاج کے لیے القدس جانے سے روک دیا۔
مغربی کنارے کے اس مریض شہری کو ایک جانب فلسطینی اتھارٹی نے علاج کے لیے اردن جانے سے روک دیا تاہم اس نے علاج کے لیے القدس جانے کی ٹھانی تو اس مرتبہ ظالم اسرائیلی حکومت اس کے اڑٓے آگئی ہے۔
جنین کے پچاس سالہ ھیثم عمر سلیم ابوبکر کا کہنا ہے کہ کینسر کی وجہ سے اس کی صحت انتہائی دگرگوں ہے۔ شدید تکلیف کے باعث اسے القدس کی حدود میں واقع ہسپتال میں علاج کروانے کی اشد ضرورت تھی تاہم مغربی کنارے میں خون کے پلیٹ لیٹس کی سہولت نہ ہونے کے باعث اسے علاج کے لیے لازما القدس کے ہسپتال جانا ہوگا۔
سلیم ابو بکر نے بتایا کہ اتنی ابتر صحت اور فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے اجازت کے باوجود اسرائیلی حکام نے اسے القدس میں داخل ہونے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین