رابطہ علماء فلسطین نے فلسطینی حکومت اور عرب اور اسلامی دنیا کی مختلف تنظیموں، عالمی اداروں اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں
سے اپیل کی ہے کہ وہ برما میں ظلم کے شکار مسلمانوں کی مدد کے لیے متحرک ہوں اور انکے امن و سلامتی کے ساتھ زندگی گزارنے کے لیے اقدامات کریں۔
رابطہ علماء فلسطین نے ذرائع ابلاغ کے لیے جاری اپنے بیان میں کہا کہ برما میں مسلمانوں کو ذبح کیا جا رہا ہے۔ برمان کی ریاست اراکان سے موصول خبروں سےمعلوم ہو رہا ہے کہ وہاں پر مسلمانوں کا اجتماعی قتل عام جاری ہے۔
بدھ مت کے انتہاء پسند پیروکاروں نے مسلمانوں کو وحشیانہ انداز میں قتل کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ مسلمانوں کی مساجد، گھروں اور جائیدادوں کو نذر آتش کرکے انہیں زبردستی ہجرت پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ جنوب مشرقی ایشیا کی ریپبلک یونین آف میانمار کے نام سے اس ریاست میں جاری وحشیانہ سرگرمیاں تمام آسمانی مذاہب اور انسانی اقدار کے منافی ہیں۔
فلسطینی علماء کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں متعدد تنظیمیں اور ایسوسی ایشنز ایسی ہیں جو کسی جانور کے مرنے پر بھی پھٹ پڑتی ہیں لیکن برما میں ہزاروں مسلمانوں کے بے دردی سے جاری قتل عام پر یہ تنظیمیں خاموش ہیں۔ یہ سب صرف اس لیے ہیں کہ مسلمان یہاں پر کمزور ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین