اسرائیلی ’’نفحہ‘‘ جیل میں فلسطینی اسیران کی بڑی تعداد نے جیل انتظامیہ کے ناروا سلوک، پیاروں کی ملاقات سے محرومی اور 36 روز سے بھوک ہڑتال جاری رکھنے والی فلسطینی اسیرہ ھناء الشلبی سے یک جہتی میں بھوک ہڑتال کا اعلان کر دیا۔
’’قومی تحریک برائے نصرت اسیران‘‘ کے ڈائریکٹر جنرل نشأت الوحیدی کو موصول ہونے والے اسیران کے خط میں بتایا گیا کہ اسرائیلی جیل انتظامیہ کی جارحیتوں اور امتیازی سلوک کے خلاف اسیران کی جدوجہد میں تیزی آتی جا رہی ہے۔
اپنے پیغام میں جیل میں مقید فلسطینی اسیران نے بتایا کہ انہیں گزشتہ چھ سال سے اپنے رشتہ داروں سے ملاقات نہیں کرنے دی۔ متعدد اسیران قید تنہائی میں ہیں۔ اسیران کو علاج اور تعلیم کی سہولتوں سے محروم رکھا گیا ہے اور وہ باہر کی دنیا سے مکمل طور پر کٹے ہوئے ہیں۔ اسیران کی صحت کے حوالے سے اسرائیلی انتظامیہ کی غفلت انتہاء کو پہنچ چکی ہے۔ اسیران کی بیرکوں پر چھاپے مار کر انہیں انتہائی ضرورت کی اشیاء سے بھی محروم کر دیا جاتا ہے۔ صہیونی تفتیش کار اسیران کوعریاں کر کے تفتیش کے دوران بہیمانہ تشدد کا نشانہ بھی بناتے ہیں۔
اسرائیلی اسیران نے دنیا بھر کی انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ انہیں قیدیوں کے تمام بنیادی حقوق دلوائے جائیں اور ان کے ساتھ عالمی قوانین کے مطابق سلوک کیا جائے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین