اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کہا ہے کہ وہ مغربی کنارے میں تین بڑی یہودی کالونیوں میں تعمیرات اور توسیع کا کام جاری رکھیں گے۔ تاہم مغربی کنارے میں چوتھی یہودی بستی میں توسیع کے بارے میں جلد فیصلہ کیا جائے گا۔
اسرائیلی وزیراعظم کےدفترسے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ وزیر دفاع ایہود باراک کی سفارشات پرعمل درآمد کرتے ہوئے یہودی کالونیوں میں ضروری توسیع کا عمل جاری رکھیں گے۔ خاص طورپر بروحین، سانسانا اور ریحالیم یہودی کالونیوں میں توسیع کا عمل تعطل کا شکار نہیں ہونے دیا جائے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے پراسیکیوٹر جنرل کوبھی ہدایت کی ہے کہ وہ مغربی کنارے میں چوتھی بڑی یہودی کالونی "اولیانا” میں یہودیوں کے مکانات کی مسماری کا عمل روک دیں۔ ان کا اشارہ رام اللہ کے قریب واقع یہودیوں کے مکانات کی جانب تھا جن کے بارے میں فلسطینی اتھارٹی اسرائیل سے مطالبہ کرچکی ہے کہ انہیں ہٹایا جائے۔
درایں اثناء مقبوضہ بیت المقدس میں سلوان قصبے کی کمیٹی برائے دفاع اراضی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے جبل زیتون کے مقام پر مسجد اقصیٰ کے قریب ایک بڑے ہوٹل کی تعمیر مکمل کرلی ہے۔ اس ہوٹل کی تکمیل کے بعد یہاں انتہا پسند یہودیوں کی آمد ورفت میں خاطرخواہ اضافے کا امکان ہے۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ ہوٹل کی تعمیر نہایت رازداری کے ساتھ کی گئی ہے۔ تعمیراتی علاقے کی پہلے چاردیواری مکمل کی گئی تھی پھر رات کے اوقات میں اس کی تعمیر کا کام کیا گیا ہے۔ دفاع اراضی کمیٹی کا کہنا ہے کہ یہ جگہ مقبوضہ بیت المقدس کا حساس مقام سمجھا جاتا ہے۔
ادھر مقبوضہ مغربی کنارے کے تاریخی شہرالخلیل میں "افیجال” یہودی کالونی میں یہودیوں کے لیے مکانات کی تعمیرمیں توسیع کا کام دوبارہ شروع کردیا گیا ہے۔ یہ یہودی کالونی الخلیل میں ام العرایس” کے علاقے میں واقع ہے جہاں آس پاس فلسطینیوں کی آبادیاں ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے میں بدھ کے روز درجنوں یہودی آباد کار یہودی کالونی "افیجال” کے قریب جمع ہوئے اور فلسطینی شہریوں جبارین اور محمد ابوعرام کی ملکیتی زمینوںپردھاوا بول دیا، فلسطینیوں کو ان کی اراضی سے پیچھے ہٹا دیا گیا اوروہاں پرقابض یہودی آباد کاروں نے اپنے لیے مکانوں کی تعمیرات شروع کردیں۔
خیال رہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کی تعمیرایک ایسے وقت میں شروع کی گئی ہیں جب دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی اورصہیونی حکومت آپس میں ایک مرتبہ پھرسے مذاکرات کی تیاری کررہی ہیں۔ پیش آئند ہفتے فلسطینی انتظامیہ اور اسرائیلی حکومت کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین