الاقصی ٹرسٹ اور ہریٹیج فاؤنڈیشن نے بتایا ہے کہ بدھ کے روز اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے مسجد اقصی کا محاصرہ کر لیا اور نمازیوں کی بڑی تعداد کو نماز ادائی سے روکا۔ قابض حکام نے بیت المقدس کے پرانے علاقے میں راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دیں اور ناکے لگا دیئے ہیں۔
اس پیش رفت کے ساتھ ساتھ دسیوں یہودی آبادکاروں نے مراکشی دروازے کی جانب سے مسجد اقصی پر حملہ کیا اور اندر داخل ہو کر مسجد کی بے حرمتی کی۔ انہیں قابض فوجیوں کا مکمل تحفظ حاصل تھا۔ یہودی آبادکاروں نے مسجد میں کھلے عام مارچ کیا۔ ایک اندازے کے مطابق حملہ آور یہودیوں کی تعداد ساٹھ تھی۔ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ اسرائیلی پولیس کی نگرانی میں یہودی آبادکاروں کے مزید جھتے ایسی کارروائیاں کریں گے۔
درایں اثنا دسیوں نمازی، طلبہ اور طالبات مسجد میں موجود تھے جن کی صہیونی پولیس نے کڑی نگرانی کی۔ انہوں نے چن چن کر مسجد میں علی الصباح داخل ہونے والے نوعمر نمازیوں کو مسجد سے باہر نکالا جبکہ باقی رہنے والے مسلمان نمازیوں کو دروازوں کے ساتھ باندھا دیا گیا۔
ادھر مقبوضہ بیت المقدس سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق قابض فوج نے القدس میں اسلامی قبرستان کمیٹی کے سربراہ الحاج انجینئر مصطفی ابو زھرہ کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین