اردن کی مختلف پیشہ وارنہ تنظیموں کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے حوالے سے اسرائیلی حکومت اور صہیونی کنیسٹ کی پالیسیوں کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ اردن میں انجینیئرز کی نمائندہ تنظیم کہا ہے کہ
اسرائیل ایک منظم سازش کے تحت مسجد اقصیٰ کی نگرانی کے لیے اردن حکومت کی خدمات کو ختم کرنا چاہتا ہے۔ تنظیم نے مسلمان ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ قبلہ اول کی نگرانی کے حوالے سے اردنی کردار کو برقرار رکھنے اور صہیونی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے مربوط لائحہ عمل مرتب کریں اور قبلہ اول کو یہودی سازشوں سے بچائیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انجینیئر یونین کے نگران عبداللہ عبیدات نے عمان میں صحافیوں سے گفتگو کرتےہوئے کہا کہ یہ اردن حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ کے خلاف ہونے والی صہیونی سازشوں کی روک تھام کے لیے کوئی مضبوط لائحہ عمل مرتب کرے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور اس کے تمام ریاستی ادارے ایک منظم سازش کے تحت عمان کا قبلہ اول کی نگرانی سے متعلق کردار ختم کرانا چاہتے ہیں۔ اگر اردن نے مسجد اقصیٰ کی نگرانی کی خدمات چھوڑ دیں تو قبلہ اول یہودیوں کے رحم وکرم پرہوگا۔ اس لیے اردنی حکومت اور مسلمان ممالک مل کرقبلہ اول کو بچانے کی کوشش کریں۔
اردنی سماجی رہ نما نے امریکی وزیرخارجہ جان کیری کے مشرق وسطیٰ امن فارمولے کے بھی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ جان کیری فلسطینیوں کے حقوق انہیں دلانے کے بجائے مسئلہ فلسطین کا تصفیہ کرنا چاہتے ہیں۔ ان کے نام نہاد امن فارمولے میں بیت المقدس اسرائیل کاحصہ قرار دینے کے ساتھ پناہ گزینوں کی واپسی کو نظرانداز کیا گیا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین