مسجد اقصیٰ کی تعمیرو مرمت کی ذمہ دار تنظیم "اقصیٰ فاؤنڈیشن وٹرسٹ” کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا ہے کہ حکمراں جماعت "لیکوڈ” کے رکن پارلیمنٹ میری ریگیب کی سربراہی میں قائم کنیسٹ کی داخلہ کمیٹی نے باضابطہ طور پر وزیراعظم اور کابینہ سے کہا ہے کہ وہ محکمہ اوقاف اسلامی کے زیراہتمام مسجد اقصیٰ کی تعمیرو مرمت کے حوالے سے جاری کام بند کرائیں۔
بیان کے مطابق صہیونی داخلہ کمیٹی کے سربراہ میری ریگیپ نے حال ہی میں قبلہ اول کا خفیہ دورہ کیا اور وہاں پر ہونے والے تعمیراتی کام کو دیکھ کرسخت سیخ پا ہوا تھا۔ وہاں سے واپسی پر انہوں نے یہ مطالبہ داغ دیا کہ قبلہ اول کی تعمیرو مرمت اور اس کی حفاظت کے حوالے سے جاری کام بند کرایا جائے۔
وزیراعظم نیتن یاھو کولکھے گئے ایک خط میں مسٹر ریگیپ کا کہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ کی تعمیراتی سرگرمیوں سے وہاں پر موجود یہودی آثارقدیمہ کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
دوسری جانب اقصیٰ فاؤنڈیشن نے صہیونی حکومت کا مطالبہ بلا جواز قرار دے کرمسترد کردیا ہے۔ فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ مختلف ملکی اور غیر ملکی امدادی اداروں کے تعاون سے قبلہ اول کی تعمیرو مرمت کا کام جاری ہے، اسے ہرصورت میں پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔ اسرائیل میں یہ جرات نہیں ہے کہ وہ ہمارے کسی تعمیراتی منصوبے کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کرسکے۔ مسجد اقصیٰ کے اس پاس یا اس کی بنیادوں میں یہودیوں کے آثارقدیمہ کی موجودگی محض ایک ڈھونگ اور قبلہ اول مسلمانوں سے چھیننے کی سازش ہے۔