اسرائیلی وزیردفاع موشے یعلون نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو اسرائیل کے ماتحت داخلی خود مختاری دی جاسکتی ہے مگر مکمل آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے تصور کو عملی جامہ نہیں پہنایا جاسکتا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ایک امریکی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں مسٹر یعلون کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی اور صدر محمود عباس مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل میں غیر سنجیدہ ہیں اور وہ اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانے پر تلے ہوئے ہیں۔ اس لیے محمود عباس کی خواہش پر آزاد فلسطینی ریاست کا فلسفہ قبول نہیں کیا جائے گا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ایک امریکی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں مسٹر یعلون کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی اور صدر محمود عباس مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل میں غیر سنجیدہ ہیں اور وہ اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانے پر تلے ہوئے ہیں۔ اس لیے محمود عباس کی خواہش پر آزاد فلسطینی ریاست کا فلسفہ قبول نہیں کیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں اسرائیلی وزیر کا کہنا تھا کہ بیت المقدس میں عبدالرحمان الشلودی نامی فلسطینی نوجوان کی جانب سے کار کی ٹکر سے یہودیوں کو کچلنے کا واقعہ کسی شخص کی انفرادی کارروائی نہیں بلکہ فلسطینی اتھارٹی کی ترغیبات کا حصہ ہے۔ فلسطینی اتھارٹی اور صدر محمود عباس فلسطینیوں کو اسرائیل کے خلاف اشتعال انگیز اقدامات پر اکسا رہے ہیں۔