رپورٹ کے مطابق کلب برائے اسیران کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض فوجیوں نے رات کی تاریکی میں اسرائیلی جیل میں بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی محمود الفسفوس کےگھرپر چھاپہ مارا اور گھرمیں موجود بچوں اور خواتین کو زدو کوب کرنے کے بعد اس کے بھائی کاید کو حراست میں لے لیا۔
فسفوس کے اہل خانی کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کی بڑی تعداد گھر کامرکزی گیٹ توڑ کراندر داخل ہوئی اور بڑے پیمانے پر توڑپھوڑ کے ساتھ بچوں اور خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ بعد ازاں فسفوس کے بھائی کاید کو حراست میں لے کرنامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
خیال رہےکہ محمود فسفوس کو 15 سال کی عمر میں حراست میں لیا گیا اور 8 سال تک اسے جیل میں رکھا گیا تھا۔ کچھ عرصہ قبل اسے رہا کیا گیا مگر رہائی کے کچھ ہی ایام کے بعد سے دوبارہ گرفتار کرکے انتظامی قید میں ڈال دیا گیا ہے۔ وہ گذشتہ 18 ماہ سے انتظامی حراست میں ہے۔ حال ہی میں اس نے اپنی بلا جواز انتظامی حراست کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔