اسرائیلی میڈٰیا نے سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948ء کے علاقے میں قائم فضائیہ کے ایک فوجی اڈے جنگی جہازوں کے درجنوں نئے انجن غائب ہو گئے ہیں
جس کے باعث صہیونی سیکیورٹی حلقوں میں سخت بے چینی پائی جا رہی ہے۔مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرئیل کے کئی آن لائن عبرانی نیوز پورٹلز نے سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایک فوجی اڈے سے ایف سولہ لڑاکا طیاروں کے درجنوں انجن چوری ہو چکے ہیں۔ سیکیورٹی حکام اسے سیکیورٹی کی سنگین غلطی قرار دے رہے ہیں۔ انجنوں کے غائب ہونے کے بعد فوجی اڈے کی انتظامیہ اور فضائیہ میں گہری تشویش پھیل گئی ہے اور انجنوں کی تلاش کے لیے جنگی بنیادوں پر انکوائری کرائی جا رہی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جنگی جہازوں کے انجن چوری ہونے کا واقعہ کئی روز پہلے کا ہے تاہم اسے سبکی سے بچانے کے لیے سامنے نہیں لایا گیا تاہم اب ذرائع نے یہ راز بھی لیک کر دیا ہے۔ عبرانی نیوز ویب پورٹل’’وللا‘‘ نے ایک اعلیٰ سطحی فوجی عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ فوجی اڈے سے انجنوں کے چوری ہونے کا واقعہ نہایت تشویشناک ہے اور اس میں اڈے کے سیکیورٹی حکام اور اعلیٰ افسروں کی ملی بھگت ہو سکتی ہے کیونکہ اتنی بڑی تعداد میں انجنوں کا غائب ہونا حیران کن ہے۔ کیونکہ کسی فوجی اڈے میں کوئی سولین داخل ہی نہیں ہو سکتا ہے۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ کوئی شخص باہر سے آیا اور وہ فوجی اڈے سے جہازوں کے ٹنوں وزنی انجن چوری کر کے لے اڑا۔ خیال رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے اڈوں سے مختلف فوجی سازو سامان کے چوری ہونے کی رپورٹس پہلے بھی آتی رہی ہیں تاہم جنگی جہازوں کے انجنوں کا چوری ہونے کا واقعہ پہلی مرتبہ سامنے آیا ہے جس نے صہیونی سیکیورٹی حلقوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔