مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کے سابق عہدیدار جون ڈوگارڈ جو ماضی میں فلسطینی علاقوں میں عالمی ادارے کے انسانی حقوق کمیٹی کے سربراہ رہ چکے ہیں نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف بدترین جنگی جرائم اور نسل پرستانہ اقدامات کا مرتکب ہو رہا ہے۔
’’ڈیموکریسی ٹی وی‘‘ کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل مشرق وسطیٰ میں ایک ایسا امن عمل چاہتے ہیں جس کےشروع ہونے کے بعد کہیں اختتام نہ ہو اور اس دوران اسرائیل فلسطینی کی اراضی اور آبادی کو نگلتا رہے۔ حتیٰ کہ فلسطینیوں کا وجود ہی ختم ہوجائے۔
ایک سوال کے جواب میں اقوام متحدہ کے سابق عہدیدار نے کہا کہ فلسطینیوں کے پاس اپنے حقوق کے حصول کا بہتر راستہ عالمی عدالت انصاف ہے۔ عالمی فوج داری عدالت ہی ان تزویراتی مفادات کا محاصرہ کرسکتی جنہیں امریکا اور اسرائیل نے اپنا رکھا ہے۔
مسٹر ڈوگارڈ نے کہا کہ میں نے جب بھی فلسطینی علاقوں کا اقوام متحدہ کے مندوب کی حیثیت سے دورہ کیا توفلسطینیوں کی حالت پہلے سے بھی بدتر پائی۔ فلسطینیوں کے حقوق کی پامالیوں میں اضافہ دیکھا۔ میں اس نتیجے پرپہنچا ہوں کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جنگی جرائم جنوبی افریقا میں سیاہ فام نسل کے ساتھ سفید فاموں کے مکروہ نسل پرستانہ مظالم سے کہیں زیادہ ہیں۔
فلسطینی عوام اپنے ہی ملک میں بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں اور اسرائیل انہیں بری طرح کچل رہا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین