فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق کل منگل کو پولیس حکام نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں فیصلہ کیا کہ اسرائیلی ارکان پارلیمنٹ اور وزراء کے قبلہ اول میں داخلے اور عبادت پرعائد پابندی ختم کی جائے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی پولیس نے ایک سال قبل قبلہ اوّل میں کشیدگی پیدا ہونے کے بعد ارکان کنیسٹ اور وزراء کے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی عائد کر دی تھی۔
رپورٹ کے مطابق پولیس چیف رونی الشیخ نے وزیر برائے داخلی سلامتی گیلاد اردان کو تحریری طور پر لکھا ہے کہ وہ یہودی ارکان کنیسٹ کو قبلہ اوّل میں داخل ہونے اور وہاں پر عبادت کی ادائیگی پرعائد پابندی ختم کرنے کا حکم دیں۔
اسرائیلی ارکان کنیسٹ کی قبلہ اوّل میں عبادت کے لیے 14 شرائط عائد کی گئی ہیں۔ ان میں قبلہ اوّل میں ارکان کی آمد سے قبل پولیس کو آگاہ کرنا، پولیس کی سیکیورٹی حاصل کرنا، ذرائع ابلاغ سے خفیہ رکھنا اور مسجد میں کسی قسم کی تقریر سے گریز کرنا شامل ہیں۔