(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینی خاتون رہنما 43 سالہ منا حسین قعدان کو 41 ماہ قید با مشقت کے بعد گذشتہ روز رہا کردیا گیا۔ منیٰ کا تعلق مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین کے عرابہ قصبے سے ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ صہیونی حکام کی جانب سے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب منیٰ قعدان کے اہل خانہ کو بتایا گیا کہ منیٰ کو رہا کیا جا رہاہے۔ اس اطلاع کے چند گھنٹے بعد صہیونی حکام نے ھشارون جیل میں قید منیٰ حسین قعدان کو رہا کردیا۔ انہیں ایک قافلے کی شکل میں رہائش گاہ تک لایا گیا جہاں ان کے عزیزو اقارب اور اہل علاقہ کی بڑی تعداد ملاقات کے لیے جمع تھی۔قبل ازیں اسرائیل کی سالم نامی فوجی عدالت نے منیٰ قعدان کی مدت حراست کم کرتے ہوئے اس کی جگہ 30 ہزار شیکل جرمانہ وصول کرنے کا حکم دیا تھا۔ جرمانہ کی رقم کی ادائیگی کے بعد اس کی رہائی کا فیصلہ کیا گیا۔
خیال رہے کہ منیٰ حسین قعدان کو صہیونی حکام نے 13 نومبر 2012 ء کو ان کے گھر سے اٹھا لیا تھا۔ وہ ماضی میں بھی متعدد مرتبہ صہیونی زندانوں میں پابند سلاسل رہ چکی ہیں۔ ان کے ایک بھائی طارق قعدان بھی کئی سال تک اسرائیلی جیلوں میں قید رہے جب کہ منگیتر ابراہیم اغباریہ کو اسرائیل جیل میں عمر قید کی سزا کا سامنا ہے۔