(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) برطانی حکومت نے فلسطین میں اسرائیلی حکومت کی جانب سے حال ہی میں غرب اردن کی 585 ایکڑ فلسطینی اراضی پرقبضے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس طرح کی کارروائیوں کو امن عمل کی راہ میں رکاوٹ قرار دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق برطانوی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غرب اردن کی پانچ سو تراسی ایکڑ فلسطینی اراضی کو یہودی ریاست کا حصہ قرار دے کر اس پرقبضہ قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے۔ اس طرح کے تمام اقدامات مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل اور خطے میں دیر پا قیام امن کی راہ میں کھلی رکاوٹ ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غرب اردن اور فلسطین کے دوسرے علاقوں پر اسرائیل کی غیرقانونی توسیع پسندی عالمی قوانین کی منافی اور امن عمل کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔ اسرائیل کو فلسطین میں توسیع پسندی کا سلسلہ بند کرنا ہوگا۔
برطانوی حکومت نے اسرائیلی حکومت پر زور دیا کہ وہ فلسطینی اراضی کو قبضے میں لینے کا فیصلہ واپس کرے اور مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے کی جانے والی مساعی کو سبوتاژ کرنے سے گریز کرے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی حکومت کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر اریحا اور بحر مردار کے قریب فلسطینیوں کی 585 ایکڑ اراضی کو یہودی ریاست کا حصہ قرار دے کر اس پرقبضے کاحکم دیا تھا۔