مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مصری فوج نے مکانات مسماری کے آپریشن کے ساتھ دو روز قبل مبینہ طورپر اغواء ہونے والے ملٹری پولیس کے ایک سارجنٹ کی تلاش کے لیے چھاپوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ سرچ آپریشن میں آپاچی ہیلی کاپٹروں کے ساتھ پیادہ فوج بھی حصہ لے رہی ہے۔
قطری ٹی وی الجزیرہ کی جانب سے رفح میں مکانات مسماری کے آپریشن کی تصاویر جاری کی گئی ہیں جن میں دھماکوں سے مکانات کو اڑاتے دکھایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ مصری حکومت نے گذشتہ برس اکتوبر میں جزیرہ سینا میں تیس سےزاید فوجیوں کی ہلاکت کے بعد غزہ کی پٹی سے متصل سرحدی علاقے میں ایک کلو میٹر تک بفرزون کے قیام کا فیصلہ کیا تھا۔
بفرزون کے قیام میں توسیع مرحلہ وار کی جا رہی ہے۔ پہلے مرحلے میں بفرزون کا دائرہ 300 میٹر تک تھا۔ دوسرے مرحلے میں اسے پانچ سو میٹر تک وسیع کیا گیا جب کہ اب آخری مرحلے میں بفرزون کو ایک کلو میٹر تک وسیع کیا گیا ہے۔
جزیرہ سینا کے گورنر عبدالفتاح حرحور کا کہنا ہے کہ وہ رفح کے علاقے میں غزہ کی پٹی سے متصل علاقوں میں تمام مکانات کو ختم کرنے کا عمل جلد پایہ تکمیل کو پہنچائیں گے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق مصری فوج کی جانب سے غزہ کی سرحد سے متصل اپنے علاقے میں شہریوں کے انخلاء کا عمل ایک ایسے وقت میں شروع کر رکھا ہے کہ خطے میں موسم میں سردی کی شدید لہر پارئی جا رہی ہے۔ برف باری کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے افراد کو سنگین مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین