مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی گذرگاہ امور کے ڈائریکٹر جنرل ماہرابو صبحہ نے بتایا کہ مصری حکومت کی جانب سے گذشتہ روز منگل، بدھ اور جمعرات کو رفح گذرگاہ کھولنے کا اعلان کیا تھا تاہم گذشتہ روز ہی ایک مصری فوجی کے اغواء کے واقعے کے بعد فیصلہ تبدیل کرلیا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز جزیرہ نما سینا میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک مصری فوجی کو یرغمال بنانے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا تھا۔
ابو صبحہ نے بتایا کہ مصری حکام کی جانب سے ہمیں بتایا گیا تھا کہ رفح گذرگاہ دو طرفہ آمد ورفت کے لیے جمعرات تک کھلی رکھی جائے گی۔ اس فیصلے کے کچھ ہی دیر بعد ہمیں اطلاع دی گئی کہ قاہرہ نے گذرگاہ کھولنے کا فیصلہ تبدیل کرلیا ہے اور تا اطلاع ثانی گذرگاہ بند رہے گی۔
فلسطینی عہدیدار نے مصری حکومت کی طرف سے معمولی واقعات کی بناء پرغزہ کی گذرگاہ کو باربار بند رکھنے کے فیصلوں پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں ہزاروں افراد اپنی ضروریات کے لیے بیرون ملک جانا چاہتے ہیں لیکن مصری حکومت مسلسل پابندیاں عاید کر رہی ہے۔ باہر جانے والوں میں طلباء اور مریض شہری بھی شامل ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین