(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) قطر کے الجزیرہ ٹی وی کے نامہ نگار نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ حال ہی میں بلغاریہ میں فلسطینی اتھارٹی کے سفارت خانے میں جلا وطن فلسطینی رہنما عمرالنایف کے قتل کے حوالے سے بلغاریہ اور فلسطین نے مشترکہ تحقیقات شروع کی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق الجزیرہ ٹی وی کے نامہ نگار کا کہنا ہے کہ فلسطینی تفتیش کار اور رام اللہ پراسیکیوٹر جنرل کے مندوب ابراہیم حمودی نے بلغاریہ حکام سے ملاقات کے بعد عمرالنایف کے قتل کے حوالے سے تحقیقات شروع کردی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں فلسطینی مندوبین کے ساتھ ساتھ بلغاریہ پولیس کے حکام شامل ہیں۔ وہ عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے جلا وطن رہنما عمرالنایف کے قتل کی وجوہات اور اس میں ملوث عناصرکا پتا چلانے کے لیے مختلف پہلوؤں پرغور کررہے ہیں۔درایں اثناء بلغاریہ میں اسرائیلی خاتون سفیرہ ایریٹ لیلیان نے کہا ہے کہ عمرالنایف کے قتل میں ان کے ملک کا کوئی کردار نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل النایف کے قتل کی تحقیقات میں بلغاریہ کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے۔
الجزیرہ ٹی وی کے نامہ نگار عیسیٰ الطیبی کا کہنا ہے کہ بلغاریہ پراسیکیوٹر جنرل نے النایف کے اہل خانہ کو بھی طلب کیا ہے تاکہ مقتول کا جسد خاکی ان کے حوالے کیا جاسکے۔ نامہ نگار کا کہنا ہے کہ تاحال تفتیش کار کسی حتمی نتیجے تک پہنچنے میں ناکام رہے ہیں، تاہم شکوک وشبہات کے باعث تحقیقات کا عمل طوالت پکڑ سکتا ہے۔
خیال رہے کہ عوامی محاذ کے جلا وطن رہنما عمرالنایف کو چند ہفتے قبل بلغاریہ کے فلسطینی سفارت خانے نے نامعلوم افراد نے تشدد کرکے قتل کردیا تھا۔ عوامی محاذ نے الزام عائد کیا ہے کہ النایف کےقتل میں اسرائیل ملوث ہے کیونکہ صہیونی ریاست متعدد مرتبہ النایف کو حوالے کرنے کے لیے بلغاریہ پر دباؤ ڈال چکی تھی۔ النایف نے بلغاریہ میں فلسطینی سفارت خانے میں پناہ لے رکھی تھی۔