مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اردن کی عدالت نے کچھ عرصہ قبل حراست میں لیے گئے ملزمان کو دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے، دھماکہ خیز مواد قبضے میں رکھنے اور اسرائیلی تنصیبات اور سفارت خانوں پرحملوں کےالزام سا افراد پر فرد جرم عاید کی تھی۔
سزا پانے والے سات افراد پریہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ سے عسکری تربیت اور اسلحہ حاصل کیا تھا۔ ان پر سنہ 2006 ء میں جنوب مشرقی عمان میں الموقر کے مقام پر امریکی فوجیوں پر حملوں کی منصوبہ بندی اور سنہ 2008 ء میں فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملے کے دوران عمان میں اسرائیلی سفارت خانے میں بم دھماکوں کی منصوبہ بندی کا الزام عاید کیا گیا تھا۔
اردنی عدالت کے مطابق ملزمان کے سنہ 2011 ء اور 2012 ء کے دوران لبنانی حزب اللہ کے ساتھ بھی براہ راست روابط قائم رہے۔ انہوں نے اردن سے فلسطینی علاقوں میں اسلحہ کی اسمگلنگ کی بھی کوشش کی تھی۔
سات ملزمان کو اردنی پولیس نے مئی 2014 ء کو حراست میں لیا تھا۔ ان میں ایک شامی شہری بھی شامل ہے جو عدالت سے فرار ہوگیا تھا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین