مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حال ہی میں ایک اردنی شہر عید ابو علیم نے مقبوضہ فلسطینی علاقے وادی عقبہ سے اسرائیلی کارخانوں کی زہریلی گیسوں کے اخراج کے باعث 150 شہریوں کے مہلک امراض کا شکار ہونے پر درخواست دی تھی کہ عدالت حکومت کے ذریعے وادی عقبہ کی گیس کی روک تھام کے لیے کوئی حکم صادر کرے تاکہ شہریوں کی زندگیاں بچائی جاسکیں۔ خیال رہے کہ زہریلی گیس کے متاثرین میں ابو علیم کا ایک بیٹا بھی شامل ہے۔
اس پر عدالت نے فیصلہ دینے کے بجائے کہا ہے کہ اسے کسی دوسرے ملک یا حکومت کے خلاف فیصلہ جاری کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ اردن کے قانون کے تحت کوئی عدالت کسی دوسرے ملک کے بارے میں سزا اور جزا کا فیصلہ نہیں کرسکتی ہے چاہے اس کے بارے میں ٹھوس ثبوت ہی کیوں نہ مہیا کیے جائیں۔ اگر کسی کو اسرائیل سے گیسوں کے اخراج سے پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے تو وہ سفارتی راستے سے اس کے تدارک کی کوشش کریں۔
مقدمہ کے وکیل احمد البدیرات کا کہنا ہے کہ اگرچہ عدالت نے یہ کہہ کر درخواست خارج کردی ہے کہ یہ معاملہ اس کے دائرہ اختیار سے باہر ہے تاہم وہ دوبارہ اپیل کا حق رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اب وادی عقبہ کے پراسیکیوٹر جنرل کو اس معاملے کی عدالتی تحقیقات کے لیے درخواست دیں گے۔ انہوں نے کہا کی اردن کے درجنوں شہری اسرائیلی گیسوں کی وجہ سے مہلک امراض کا شکار ہونے لگے ہیں اور ہماری حکومت اور عدالتیں کیسے اس اہم معاملے سے چشم پوشی کرسکتی ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین