مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامک بلاک کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ عباس ملیشیا نے جمعہ کے روز سیاسی کارکنوں کے خلاف وحشیانہ کریک ڈائون میں تنظیم کے کم سے کم اکیس کارکنان کو حراست میں لے لیا ہے۔ محروسین میں اسلام بلاک کے سابق مندوب بھی شامل ہیں۔
اسلامک بلاک نے عباس ملیشیا کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کی پکڑ دھکڑ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سب کچھ اسرائیل کی خوش نودی کے لیے کیا جا رہا ہے۔بیان کےمطابق عباس ملیشیا نے بعض مطلوب افراد کی گرفتاری میں ناکامی کے بعد ان کے اقارب کو پکڑنا شروع کردیا ہے۔ گذشتہ روز طالب علم رہ نما عاصم اشتیہ کی گرفتاری میں ناکامی پر فلسطینی فورسز نے ان کے بڑے بھائی حمزہ اشتیہ کو حراست میں لے لیا تاکہ عاصم خود ہی اپنے آپ کو حکام کے حوالے کردے۔
حراست میں لیے گئے اسلامک بلاک کے کارکنوں کی شناخت اسلام شعبی، ھارون ابو الھیجاء، براہ العبداللہ، عومی الشخشیر، جواد الشلبی، سعید بلال، محمد عصیدہ، مراد فتاش، احمد خفش، محمود عصیدہ، عاصم کعک، مجاھد مرداوی، عادل شحادہ، محمود ابو عرہ، خالد جعبری، دائود منصور، محمود عصیدہ، ، عمر دراغمہ، احمد برکات اور یحییٰ عاصم کے ناموں سے کی گئی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین