مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق کل منگل کو یورپی ممالک کے سفیروں کا ایک اہم اجلاس بھی ہوا جس میں حماس کے ساتھ روابط قائم کرنے کے ذرائع تلاش کرنے سمیت حماس پر عائد پابندیاں اٹھانے کے مختلف پہلووں پر غور کیا گیا۔
سفارتی ذریعے کا کہنا ہے کہ یورپی ممالک حماس سے براہ راست رابطے میں رکاوٹ بننے والی بعض پابندیوں کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے حماس کو دہشت گرد گروپوں کی فہرست سے خارج کرنے پر غور شروع کیا ہے۔ امکان ہے کہ آج بدھ کو یورپی ممالک اس سلسلے میں کوئی اہم فیصلہ کر ڈالیں۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی نے سفارتی ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ یورپ کی انسانی حقوق کی ایک عدالت آج بدھ کو حماس کو دہشت گرد گروپوں کی فہرست سے خارج کرنے کے ایک قانو کی منظوری دے گی کیونکہ انسانی حقوق کورٹ کا خیال ہے کہ یورپی یونین کی جانب سےحماس پر پابندیاں یورپ کی جمہوری اور انسانی حقوق کی روایات کےخلاف ہے۔
یورپ کی کسی عدالت سے فلسطینی تنظیم حماس کو دہشت گرد گروپوں کی فہرست سے خارج کرنا اہمیت کا حامل ہے مگر عدالت کے کسی ایسے فیصلے کی پابندی یورپی حکومتوں کے لیے لازم نہیں ہے۔ البتہ اس فیصلے سے اسرائیل کو یورپ میں ایک بڑا سیاسی دھچکا لگ سکتا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین