حماس کی سیاسی بیورو کے رکن عزت الرشق نے کہا ہے کہ الیرموک مہاجر کیمپ میں ہونے والا معاہدہ صحیح سمت میں ایک قدم ہے جس کا مقصد کیمپ کو غیرجانبدار بنانا اور مزید انسانی جانوں کے ضیاع کو روکنا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کو دئیے جانے والے ایک بیان میں رشق نے مطالبہ کیا کہ اس معاہدے کو مکمل طور پر لاگو کیا جائے تاکہ اس کیمپ پر مسلط محاصرہ ختم ہوسکے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ معاہدہ انتہائی سخت کوششوں کے بعد اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے دوسرے فلسطینی گروہوں اور جماعتوں کے تعاون سے تیار کروایا ہے۔
اس موقع پر حماس کے ایک سنئیر عہدیدار اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ اس معاہدے کے تین نکات ہیں۔ سب سے پہلا نکتہ کیمپ کو غیر جانبدار بنانا ہے کیونکہ فلسطینی عوام شامی بحران میں کسی بھی فریق کے ساتھ نہیں ہیں۔
دوسرا نکتہ کیمپ سے مسلح افراد کو باہر نکالنا ہے اور کیمپ کے اندر مسلح افراد کی موجودگی کے معاملے کو مالیاتی طور پر حل کیا جائے گا اور تیسرا نکتہ یہ ہے کہ کیمپ کے اندر انسانی بنیادوں پر امداد کی بحالی اور لوگوں کو رہنے کی اجازت دی جائیگی۔
حماس رہنما کا کہنا تھا کہ ایک سویلین کمیٹی کیمپ میں داخل ہوگی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ مسلح افراد کیمپ چھوڑ چکے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ کیمپ میں ریلیف ورک بھی جاری رہے گا۔
انہوں نے بتایا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ مہاجرین کو کھانا اور طبی امداد فراہم کی جائے کیوںکہ وہ گزشتہ آٹھ ماہ سے غیر انسانی حالات میں رہنے پر مجبور تھے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین