حماس کے رہنما اوساما حمدان نے مصری عدلیہ کی جانب سے حماس کی سرگرمیوں پر پابندی لگانے کے فیصلے کو مکمل طور پر سیاسی فیصلہ قرار دے دیا۔
حمدان نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ یہ فیصلہ مصری عوام کے مسئلہ فلسطین پر تاریخی موقف سے بغاوت کے مترادف ہے۔ فلسطینی عوام ہمیشہ ہی سے اسرائیل کے خلاف فلسطینی مزاحمت کی حمایت کرتے آئے ہیں۔
حماس عہدیدار نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ اسرائیل کو ایک دوست جبکہ مزاحمت کو دہشت گرد کے طور پر دکھاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ فیصلہ تحریک کا موقف لئے بغیر ہی سنا دیا گیا اور اس میں کوئی ٹھوس شواہد بھی پیش نہیں کئے گئے ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین