مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابو زھری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ قومی عبوری حکومت کے سربراہ رامی الحمد اللہ نے غزہ دورے کے دوران بجلی کے بحران کے خاتمے کے لیے موثر اقدامات کی یقین دہانی کرائی تھی۔ صرف تین ماہ کے لیے ایندھن پرٹیکس کی چھوٹ سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ قومی حکومت غزہ کی پٹی میں بجلی کی قلت دور کرنےکے لیے مزید اقدامات کرے۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی آٹھ سال سے جاری ناکہ بندی کا شکار ڈیڑھ ملین سے زاید آبادی توانائی کے بدترین بحران کا سامنا کررہی ہے۔ صہیونی ریاست کی جانب سے سنہ 2006 ء میں غزہ میں حماس کی حکومت کےقیام کے بعد بمباری کرکے متعدد بجلی گھر تباہ کردیے تھے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین