(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے فلسطینی اتھارٹی کے اسرائیل کے ساتھ جاری خفیہ مذاکرات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دشمن سے خفیہ مذاکرات قوم اور تحریک انتفاضہ کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہیں۔
رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان سامی ابوزھری نے اپنے ایک بیان میں فلسطینی اتھارٹی کے عہدیدار حسین الشیخ کےاس بیان پر کڑی نکتہ چینی کی جس میں انہوں نے تسلیم کیاہے کہ فلسطینی حکام اور اسرائیلی فوج کے درمیان خفیہ مذاکرات جاری ہیں۔حماس کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے عہدیدار کا بیان اس بات کا بین ثبوت ہے کہ رام اللہ اتھارٹی اسرائیل کے ساتھ ہرطرح کے روابط اور بات چیت ختم کرنے کے جھوٹے دعوے کرتی رہی ہے۔ قوم کے ساتھ دھوکہ اور فریب کرتے ہوئے فلسطینی اتھارٹی دشمن کے ساتھ خفیہ تال میل جاری رکھے ہوئے ہے مگر فلسطینی قوم دشمن کے ساتھ ساز باز کسی صورت میں قبول نہیں کرے گی۔
ترجمان نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی نے اپنے ماتحت سیکیورٹی ادارے اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کی خدمت پرمامور کررکھے ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی مرکزی کونسل کے فیصلوں کو بھی تاراج کررہی ہے جس نے ایک سال قبل اسرائیل کے ساتھ ہرطرح کے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔