اسرائیلی اخبار’’ہارٹز‘‘ کی رپورٹ کے مطابق رواں سال کے دوران مجموعی طور پر ایک سو ستر فلسطینی غزہ کی پٹی سے سرحد پار کرتے ہوئے یہودی کالونیوں کے حصار سے گذر کر فلسطین کے دوسرے علاقوں میں داخل ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال کے آغازکے بعد سے جولائی میں غزہ پرحملے تک ہرماہ تیرہ اور مجموعی طورپر 94 فلسطینی صہیونی زیرتسلط علاقوں میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے جب کہ ستمبر کے بعد سے اب تک یہ شرح اوسطا سولہ اعشاریہ پانچ ہوگئی اور مجموعی طور پر 66 فلسطینی غزہ سے سرحد پارکرتے ہوئے فلسطینی شہروں میں داخل ہوئے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد پرچپے چپے پر راڈار اور سیکیورٹی چیک پوسٹیں قائم کر رکھی ہیں لیکن اس کے باوجود صہیونی فوج فلسطینیوں کو سرحد پار جانے سے روکنے میں بری طرح ناکام ہیں۔
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی پچھلے آٹھ سال سے مسلط پابندیوں کے باعث علاقے میں بے روزگاری نے شہریوں کو سنگین مشکلات سے دوچار کررکھا ہے۔ فلسطینی شہری اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کرسرحد عبور کرنے کے بعد فلسطین کے دوسرے علاقوں میں روز گار کی تلاش کے لیے داخل ہوتے ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین