مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مصری فوج کی جانب سے جب شمالی جزیرہ نما سینا میں شورش پر قابو پانے کے لیے آپریشن شروع کیا ہے اسی وقت سے رفح گذرگاہ کو بھی دو طرفہ آمد ورفت کے لیے بند کردیا گیا ہے۔ غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان واقع گذرگاہ کے دونوں اطراف شہریوں کا ھجوم ہے اور شہری اپنی ناگزیر ضروریات کے لیے گذرگاہ کی دوسری طرف سفر کرنا چاہتے ہیں مگر پابندیوں کی وجہ سے وہ سخت پریشان ہیں۔
چند ہفتے قبل مصری حکام کی جانب سے صرف کچھ گھنٹوں کے لیے گذرگاہ کو کھولا گیا تھا۔ اس دوران بڑی تعداد میں شہری سرحد عبور کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔ اس وقت غزہ کی پٹی کے 90 ہزار افراد بیرون ملک سفر کرنا چاہتے ہیں لیکن گذرگاہ کی بندش کی وجہ سے سخت پریشان ہیں۔ ان میں بڑی تعداد میں طلباء بھی ہیں جبکہ 15 ہزار افراد علاج کے لیے بیرون ملک جانا چاہتےہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین