مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کے ترقیاتی ادارے کے مندوب برائے فلسطین کے ڈائریکٹر ’’فروڈیہ مورینگ‘‘ نے غزہ کی پٹی کے دورے کے دوران ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے درکار فنڈز کی بھی سخت قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس لیے میں اسرائیل سے پرزور مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ غزہ کی پٹی پرعاید پابندیاں اب ختم کردے۔ تاکہ بیرون ملک سے ضروری تعمیراتی سامان غزہ لایا جاسکے۔
اقوام متحدہ کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ فلسطینی قومی حکومت کی جانب سے بھی غزہ کی پٹی میں تعمیر نو کا عمل آگے بڑھانے میں کوئی اہم پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔ اس لیے فلسطینی حکومت بھی خود کو متحرک کرے۔ اقوام متحدہ کا دارہ برائے بحالی پناہ گزین’’اونروا‘‘ بھی تعمیراتی اور ترقیاتی منصوبوں میں فلسطینی حکومت کے ساتھ تعاون کرے گا۔
مسٹر مورینگ نے عالمی برادری بالخصوص ڈونرزممالک پر زور دیا کہ وہ غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کے لیے کیے گئے اپنے وعدے پورے کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کے لیے صرف عالمی برادری کی امداد کا سہارا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے پچھلے سال غزہ کی پٹی پر جولائی اور اگست کے دوران اکاون روز تک بمباری کرکے ہزاروں فلسطینیوں کو شہید اور زخمی کرنے کے ساتھ تھ شہر کا انفرااسٹرکچربھی بری طرح تباہ کردیا تھا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین