(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی ناکہ بندی کے شکار فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی کا محاصرہ توڑنے کے لیے سرگرم اداروں نے خواتین کے ایک عالمی قافلے کی تیاری شروع کی ہے۔ جلد ہی یہ قافلہ سمندر کے راستے غزہ کی جانب عازم سفر ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق غزہ کی ناکہ بندی توڑنے میں سرگرم ’’فریڈم فلوٹیلا اتحاد‘‘ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ غزہ کی جانب خواتین کے ایک قافلے کو روانہ کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔ تیاری مکمل ہوتی ہی قافلہ غزہ کی جانب روانہ ہوجائے گا۔فریڈم فلوٹیلا اتحاد میں شامل گروپ’’میلوں کی مسکراہٹ‘‘ کے رابطہ کار عصام یوسف نے ’’قدس پریس‘‘ کو بتایا کہ پہلے مرحلے میں مرد کارکنوں پر مشتمل قافلے غزہ کی پٹی روانہ کیے جاتے رہے ہیں مگر اب کی بار خواتین کا ایک امدادی جہاز تیار کیا جا رہا جو امدادی سامان کے ساتھ سمندر کے راستےغزہ جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ غزہ کا محاصرہ توڑنے میں سرگرم اداروں نے عالمی سطح پر انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی سرکردہ خواتین اہلکاروں سے رابطوں کے بعد خواتین کا امدادی قافلہ تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس قافلے میں عرب، مسلمان ممالک کے ساتھ ساتھ یورپی یونین سے بھی خواتین اس قافلے کا حصہ ہوں گی۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے سنہ 2006 ء میں فلسطین میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کی کامیابی کے بعد اسرائیل نے انتقامی پالیسی کے تحت غزہ کی پٹی پر معاشی پابندیاں عائد کردی تھیں۔ یہ پابندیاں آج تک قائم ہیں جس کے نتیجے میں غزہ میں بدترین انسانی المیہ رونما ہوچکا ہے۔ امدادی اداروں کی جانب سے غزہ کے محصورین کے لیے بھیجے گئے امدادی قافلوں پربھی صہیونی فوج یلغار کرلیتی ہے جس کے نتیجے میں بیرون ملک سے کی جانے والی امدادی کارروائیاں بھی بے کارثابت ہوتی ہیں۔