غزہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں شہریوں نے امریکی حکومت کی جانب سے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے بڑے پیمانے پر مظاہرے شروع کر دیے ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی شہری غزہ کی سڑکوں پر آئے اور انہوں نے اسلامی مزاحتمی تحریک حماس کے رہنماؤں کے خلاف امریکہ کے مخاصمانہ اقدامات کی مذمت کی۔مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر اسماعیل ھنیہ کا نام بلیک لسٹ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی تھی۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ اسماعیل ہنیہ اور دیگر رہنما بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے فیصلے کے خلاف ڈٹے ہوئے اور مقدس مقام کا دفاع کر رہے ہیں لہذا ان کا نام بلیک لسٹ کرنا ہمارے لیے اعزاز کا باعث ہے۔ ادھر حماس کے ترجمان حاز القاسم نے کہا ہے کہ امریکہ نے اپنی خفت مٹانے کے لیے اسماعیل ہنیہ اور دیگر فلسطینیوں کے نام بلیک لسٹ میں شامل کیے ہیں کیونکہ وہ تحریک مزاحمت پر دباؤ ڈالنے میں بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔
ادھر غزہ کی پٹی میں گذشتہ شب بھی اسماعیل ھنیہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ریلی نکالی گئی۔ مظاہرین نے امریکا اور اسرائیل کو دہشت گرد قرار دیا اور اسماعیل ھنیہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے امریکا کی طرف سے حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ کو دہشت گرد قرار دینے کی مذمت کی اور اسے ناقابل قبول فیصلہ قرار دیا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں امریکی وزارت خارجہ اور وزارت خزانہ نے حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے انہیں بلیک لسٹ کردیا تھا۔