مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی جہاد کے مرکزی رہ نما خضر حبیب نے غزہ کی پٹی میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح ہم ارض فلسطین اور اسلامی مقدسات کا دفاع کررہے ہیں۔ اسی طرح ہم پر اسرائیلی جیلوں میں قید وبند کی صعوبتیں برداشت کرنے والوں کا دفاعی بھی فرض ہے۔ فلسینی اتھارٹی فوری طورپر اسرائیل کی جیلوں میں پابند سلاسل ہزاروں فلسطینیوں کا معاملہ عالمی فوج داری عدالت میں اٹھائیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کی آزادی کی تحریک دبانے کے لیے ہماری قوم کے نوجوانوں، خواتین اور بچوں سب کو حراست میں لے انہیں سنگین سزائیں دے رہا ہے۔ آزادی کے لیے جدو جہد کرنے والوں کو سنگین سزائیں دینا بجائے خود ایک سنگین جرم ہے۔ ہمیں فلسطینیوں کی رہائی کے لیے عالمی عدالت انصاف سے بھی رجوع کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ 17 اپریل کو فلسطین میں یوم اسیران منایا جا رہا ہے۔ اس دن کو رواں سال اس انداز میں منایا جائے کہ عالمی فوج داری عدالت میں بھی ان کے حقوق کی آواز بلند ہو۔
خضرحبیب کا کہنا تھا کہ اسرائیل چاہے پوری فلسطینی قوم کو گرفتار کرکے جیلوں میں ڈال دے اور انہیں ہزاروں سال قید کی سزائیں بھی سنائے تب کہ وہ فلسطینیوں کا آزادی کا حق چھین نہیں سکتا ہے۔ فلسطینی قوم جلد آزادی کی منزل سے ہمکنار ہوگی۔
خیال رہے کہ اسرئیل کی جیلوں میں اس وقت کم سے کم سات ہزار فلسطینی قید ہیں۔ ان میں ساڑھے تین سو بچے اور بیس کے قریب خواتین بھی شامل ہیں۔ بعض قیدی کئی کئی سال سے زیرحراست ہیں اور انہیں ہزاروں سال قید کی سزائیں دی گئی ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین