مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق مغربی کنارے میں شہر آج افطار کے ساتھ ہی یہودی فوجی "شاؤل ارون” کی رہائی کی خوشی میں مزاحمت کاروں کے حق میں نعرے لگاتے سڑکوں پر نکل آئے اور بھنگڑے ڈال کر رقص کرتے رہے۔
نامہ نگاروں کے مطابق مغربی کنارے کی سڑکوں پر فلسطینی من چلے قومی پرچم اٹھائے پیدل اور گاڑیوں پر اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ زندہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں جبکہ کئی دوسرے فوجی کو یر غمال بنائے جانے پر مٹھائیاں بانٹ کر اپنی خوشی کا اظہار کررہے ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق سوموار کو سحری کے وقت فلسطینی شہریوں نے یہودی فوجی کو یرغمال بنائے جانے کی خوش میں آتش بازی بھی کی، جس سے شہر کی فضاء بھی روشن ہوگئی۔
اطلاعات کے مطابق رات گئے الخلیل شہر میں حماس سے اظہار یکجہتی کے لیے ایک ریلی نکالی گئی جس میں بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔ ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر فلسطینی مزاحمت کاروں کی حمایت اور اسرائیل کے خلاف شدید نعرے درج تھے۔ ریلی الخلیل میں جامع مسجد امام الحسنین کے پاس پہنچی تو اس میں مزید سیکڑوں افراد شامل ہوگئے جو پہلے سے وہاں نماز تراویح کے بعد ریلی کا انتظار کررہے تھے۔
الخلیل کے علاوہ مغربی کنارے کے کئی دوسرے شہروں اور مقبوضہ بیت المقدس میں بھی فلسطینی شہریوں نے غزہ میں صہیونی فوجی کو یرغمال بنائے جانے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز القسام بریگیڈ نے دشمن کے خلاف ایک کارروائ میں غزہ کی پٹی میں ایک صہیونی فوجی "شاؤل ارون” کو کامیابی سے جنگی قیدی بنانے کے بعد اسے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔