مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے مرکزی رہ نما اور قانون ساز کونسل کے رکن مشیر المصری نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ گذشتہ روز جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجی شاؤل ارون کو مفت میں نہیں بلکہ فلسطینی اسیران کی صہیونی جیلوں سے رہائی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ کل اتوار کو حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے کارکنوں نے ایک کارروائی میں متعدد اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کرنے کے ساتھ ایک فوجی کو جنگی قیدی بنا لیا تھا جسے بعد ازاں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
حماس رہ نما کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے متعدد مرتبہ غزہ کی پٹی میں فوج کشی کی دھمکی دی، لیکن یاھو کو معلوم نہیں کہ غزہ کی پٹی میں فوج داخل کرنا فوج کو موت کے منہ میں دھکیلنا ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کیا صہیونی عسکری اور سیاسی لیڈرشپ یہ گمان کرتی ہے کہ غزہ کی پٹی میں داخل ہونے والے صہیونی فوجی زندہ سلامت واپس جاسکیں گے۔ زمینی کارروائی میں مجاھدین نے دشمن پر پہلا کاری وار کرتے ہوئے نہ صرف ایک درجن سے زائد فوجیوں کو ہلاک اور دشیوں کو زخمی کیا بلکہ ایک فوجی کو جنگی قیدی بنانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ یہ اسرائیل کے لیے واضح پیغام ہے۔
درایں اثناء حماس کے شعبہ اسیران کے انچارج اور مجلس قانون ساز کے رکن محمد شھاب نے کہا ہے کہ جب تک فلسطینی قیدیوں کو اسرائیلی جیلوں سے رہا نہیں کیا جائے گا تب تک یرغمال بنائے گئے صہیونی فوجی شاؤل ارون کو بھی رہائی نصیب نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مجاھدین مزید صہیونی فوجیوں کو جنگی قیدی بنائیں گے تاکہ اسرائیلی جیلوں میں زیرحراست تمام اسیران کی رہائی کی راہ نکالی جاسکے۔