غزہ کی پٹی میں سیکیورٹی اداروں کی مقرب خیال کی جانے والی”المجد” نیوز سائیٹ کی جانب سے سیکیورٹی ذریعے کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ حکام اسرائیلی فوج کو معلومات فراہم کرنے والے عناصر کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹ رہی ہے اور اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
سیکیورٹی ذریعے کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے غزہ کی پٹی میں جو سیکیورٹی حصار قائم کیا گیا ہے اسے کسی کو بھی توڑنے اور شمن کو معلومات کی فراہمی کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔ جو شخص بھی دشمن کو فلسطینی مزاحمت کاروں کے ٹھکانوں کے بارے میں کسی بھی قسم کی معلومات کی فراہمی کا مرتکب پایا گیا اسے سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔
غزہ سیکیورٹی ذریعے کا کہنا ہے کہ حال ہی میں مزاحمتی گروپوں اور عام شہریوں کی نشاندہی پر درجنوں افراد کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کے شبے میں حراست میں لیا گیا ہے۔ ان سے فوجی عدالتوں میں تفیش وتحقیقات کا عمل جاری ہے۔ جس شخص پراسرائیل کے لیے جاسوسی کا جرم ثابت ہو رہا ہے اسے قانون کے مطابق سزا دی جا رہی ہے۔ آج جمعہ کو 11 اسرائیلی ایجنٹوں کو موت کے گھاٹ اتاردیا گیا۔
سیکیورٹی افسر کا کہنا ہے کہ دنیا بھرمیں ہرجگہ یہ اصول موجود ہے کہ جنگجوں میں دشمن کے ساتھ معاونت کرنے والوں کو دشمن ہی سمجھ کر اسے کیفر کردار تک پہنچایا جاتا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ شہرمیں امن وامان کےسخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں۔ اسرائیل کو فلسطینی تنظیموں کی قائدین کے بارے میں معلومات کی فراہمی روکنے کے لیے تمام ممکنہ طریقے اپنائے گئے ہیں۔ اس کےباوجود اگر کہیں سے راز لیک ہو رہاہے تو اسے روکنے کے لیے بھی سخت طریقے اپنائے گئے ہیں۔ جش شخص پردشمن کو معلومات کی فراہمی کا شبہ ہورہا ہے اسے فوری طورپر حراست میں لے کرتفتیش کی جاتی ہے۔