مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کی پولیس نے درجنوں شہریوں کو سیاسی بنیادوں پر جیلوں میں ڈال رکھا ہے۔ ان میں جامعات اور کالجوں میں زیرتعلیم 35 طلباء بھی سیاسی قیدیوں میں شامل کیے گئے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق سیاسی قیدیوں میں شامل کیے گئے فلسطینی طلباء کی زیادہ تعداد القدس اور بیرزیت یونیورسٹیوں کے طلباء پر مشتمل ہے۔ ان کا جرم صرف اتنا ہے کہ انہوں نے غرب اردن میں آزادی اظہار رائے کے لیے احتجاجی مظاہرے منظم کرنے اور دھرنے دینے کا اعلان کیا تھا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق سیاسی بنیادوں پر جیلوں میں ڈالے گئے طلباء کا تعلق اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے مقرب سمجھے جانے والے طلباء ونگ اسلامک بلاک سے بتایا جاتا ہے۔ گذشتہ روز اسلامک بلاک کی جانب سے جاری ایک پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ جیلوں میں ڈالے گئے طلباء غرب اردن کی تمام جامعات سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان میں خاص طور پر الخلیل یونیورسٹی، جامعہ النجاح، پولیٹکنیک، القدس یونیورسٹی، القدس اوپن یونیورسٹی، جنین اور رام اللہ میں خضوری یونیورسٹی کے طلباء شامل ہیں۔
دوسری جانب انسانی حقوق کے گروپوں نے طلباء کی گرفتاریوں اور انہیں سیاسی بنیادوں پر انتقام کا نشانہ بنائے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے گرفتار کیے گئے تمام طلباء کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین