اسرائیلی پولیس مقبوضہ بیت القدس سے تعلق رکھنے والے دو فلسطینی شہریوں کے تیس دن تک مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق بیت المقدس میں انسانی حقوق کی کارکن منا بربر نے بتایا کہ صہیونی پولیس نے پیر کے روز مسجد اقصیٰ کے جنوب میں سلوان کی راس العامود کالونی میں چھاپہ مارا اور دو فلسطینی نوجوانوں کو پانچ روز تک گھر پر نظر رہنے کا حکم دیا اور انہیں ایک ماہ تک مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا۔
فلسطینی سماجی کارکن کا کہنا تھا کہ صہیونی پولیس نے دو روز قبل دو فلسطینی نوجوانوں کو تفتیش کے بعد رہا کیا تھا۔ ان پر یہودی فوجیوں اور یہودی آباد کاروں پر سنگ باری سمیت متعدد دیگر الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ عدالت میں پیشی کے دوران ایک بچے کے والد نے اپنے بیٹے کی رہائی کے لیے تین ہزار شیکل ضمانت بھی جمع کرائی۔ اس کے علاوہ صہیونی پولیس نے ایک بچے کی والدہ جو خود بھی سماجی کارکن ہیں منا بربر سے بھی تفتیش کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق صہیونی پولیس نے چودہ سالہ عمر خلیل ابو الھویٰ کو تیس دن تک گھر میں نظر بند رکھنے اور تیس دن تک مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی عائد کی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین