مغربی کنارے میں اسلامی اراکین پارلیمان نے فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے سیاسی بنیادوں پر شہریوں کی گرفتاریوں اور تفتیش کے لیے طلبیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ
بناتے ہوئے کہا ہے کہ اتھارٹی فورسز کے ان اقدامات سے فلسطینی مفاہمت کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔ گرفتاریوں کے باعث پوری قوم میں اختلافات کے خاتمے کا مثبت پیغام جانے کے بجائے ایک دوسرے کیخلاف نفرت پروان چڑھ رہی ہے۔
مغربی کنارے کے پارلیمنٹیرینز کا کہنا ہے اتھارٹی نے شہریوں کی بنیادی آزادیاں سلب کر رکھی ہیں۔ حماس اور دیگر مزاحمتی جماعتوں کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ فلسطینی مقننہ کے اراکین نے مغربی کنارے میں جاری انسانی حقوق کی اس کھلی خلاف ورزی کو فی الفور روکنے کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب شمالی مغربی کنارے میں اراکین پارلیمان کے وفد نے اسرائیلی جیلوں سے رہائی پانے والے متعدد فلسطینیوں سے ملاقات کی۔ وفد میں رکن پارلیمان یاسر منصورہ، حسنی بورینی، ابراھیم دحبور شامل تھے۔ اراکین پارلیمان حماس کے رہنما خالد الحاج، تحریک جہاد اسلامی کے رہنما طارق قعدان کے گھر پر ان سے ملاقات کے لیے گئے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین