فلسطین کے تاریخی اسلامی شہر مقبوضہ بیت المقدس کے تشخص کو ہتھیانے کی صیہونی سازشیں جاری ہیں
میڈیا رپورٹس کے مطابق صہیونی بلدیہ نے بیت المقدس کے جنوب مشرقی گاؤں "سلوان ” کی تمام گلیوں اور شاہراہوں کے نام یہودی ربیوں (یہودیوں کے مذہبی پیشوا)کے نام پر رکھنے کی منظوری دی ۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی بلدیہ کا سلوان گاؤں کی شاہراہوں کے ناموں کی تبدیلی کا فیصلہ ناموں کی تبدیلی کے حوالے سے قائم کردہ پیشہ وارنہ کمیٹی کی رائے کے خلاف ہے اور غیر مناسب ہے کیونکہ سلوان گاؤں کی تمام آبادی فسطینی عرب باشندوں پر مشتمل ہے تاہم چند یہودی خاندان بھی آباد ہیں لیکن ان کی آبادی نہ ہونے کے برابر ہے ۔رپورٹ کے مطابق صہیونی بلدیہ نے سلوان کی پانچ گلیوں اور کئی چھوٹی اور بڑی سڑکوں کو یہودی ربیوں کے نام منسوب کیا مگر اسرائیل کی اپوزیشن جماعتوں نے اس فیصلے کی مخالفت کی ہے۔کمیٹی کے رکن لورا فیرٹون اور یوسی حافیلات نے سلوان میں گلیوں اور سڑکوں کے نام یہودی ربیوں کے نام رکھنے کی مخالفت کی ہے۔
سلوان مقبوضہ بیت المقدس کے باہر جنوب مشرق میں ایک قدرتی چشمے کے قریب کا زرعی علاقہ ہے جو کاشتکارگاؤں کے طورپر بھی جانا جاتا ہے ۔ 1948 کی جنگ کے بعد یہ خصوصی طور پرایک فلسطینی نواح بن گیا تھا لیکن 1990 کی دہائی میں اسرائیلی یہودی آبادکار خاندان علاقے میں منتقل ہونا شروع ہو گئےلیکن ابھی بھی ان کی تعداد چند ایک ہی ہے یہ ایک عرب مسلم آبادی کا گاؤں ہے