مقبوضہ فلسطین کے علاقے غرب اردن میں میں یہودی آبادکاروں کے مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ حالیہ چند دنوں کے دوران کشیدگی کے محور نابلسی جنوبی قصبے قصرہ میں یہودی آبادکاروں نے فلسطینیوں کے ملکیتی 200 درخت کاٹ دیئے۔
شمالی غرب اردن میں یہودی آبادکاری کے مانیٹر غسان ڈگلس نے اخباری بیان میں کہا کہ ‘یاش کودیش’ یہودی بستی سے تعلق رکھنے والے دسیوں آباکاروں نے جنوبی قصرہ قصبے میں 210 زیتون کے درخت جڑ سے اکھاڑ پھینکے جو علاقے کے رہائشی فلسطینیوں جمال عبدالعزیز۔ عبدالمجید حسن، عبدالعظیم احمد اور نعمان ابو ریدہ کی ملکیت تھے۔
واضح رہے کہ دو دن پہلے یہودی آبادکاروں نے قصرہ قصبے کے رہائشی فلسطینی نوجوان کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا تھا۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین