فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ترک خبر رساں ادارے’اناطولیہ‘ سے بات کرتے ہوئے الشیخ رائد صلاح کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے جعلی مقدمات کی تیاری، گرفتاریاں اور جیلیں انہیں فلسطینی کاز، عرب قوم کے حقوق، بیت المقدس کی آزادی اور مسجد اقصیٰ کے دفاع سے پیچھے نہیں ہٹا سکتیں۔
الشیخ رائد صلاح کا کہنا تھا کہ ہمیں اسرائیلی دشمن کی جیلوں سے خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں۔ میں واضح کرتا ہوں کہ ہمیں جیلیں پسند نہیں مگر قبلہ اوّل کے دفاع کے لیے ہرطرح کی قربانی دینے کے تیار ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی پولیس کی جانب سے حال ہی میں کہا گیا تھا کہ وہ الشیخ رائد صلاح کے خلاف ایک نئے کیس میں فرد جرم تیار کررہے ہیں۔ اس کا مقصد الشیخ صلاح کو دوبارہ جیل میں ڈالنا ہے۔
الشیخ رائد صلاح نے کہا کہ اسرائیل انہیں مسجد اقصیٰ سے دور رکھنے کے لیے ہرطرح کے مکروہ حربے استعمال کررہا ہے مگر وہ قبلہ اوّل کے دفاع سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میری ثابت قدمی اور استقلال نے صہیونی دشمن کے عزائم کو شکست سے دوچار کیا ہے۔
واضح رہے کہ اسلامی تحریک کے امیر الشیخ رائد صلاح کو اسرائیلی فوج نے سنہ 2007ء میں بیت المقدس میں وادی الجوز کے مقام پر ایک جمعہ کے خطبہ کی بنیاد پر نو ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔ وہ اسی کیس میں سات ماہ قید پہلے بھی کاٹ چکے ہیں۔