فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں حکمران فلسطینی انتظامیہ کے قابض اسرائیلی فوج کےساتھ اپنی قوم کے خلاف سیکیورٹی تعاون کا سلسلہ جاری ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق جمعہ کے روز مغربی کنارے کے تاریخی شہر الخلیل میں عباس ملیشیا کے انٹیلی جنس افسروں کا اسرائیلی فوج کے ساتھ ایک خفیہ اجلاس ہوا ہے۔ اجلاس میں مغربی کنارے میں مزاحمت کاروں کے خلاف مشترکہ سیکیورٹی کنٹرول کے بارے میں جاری کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق یہ خفیہ میٹنگ جمعہ کی شام الخلیل کے نواحی قصبے "دورا” میں ہوئی۔
عینی شاہدین نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کو بتایا کہ جمعہ کے روز صہیونی سیکیورٹی فورسز کی کئی گاڑیاں دورہ میں فلسطینی انٹیلی جنس کے مرکز کے باہرآ کر رکیں جن سے کچھ سینیئراسرائیلی فوجی اتر کرعباس ملیشیا کے سیکیورٹی کنٹرول روم میں داخل ہو گئے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دورا میں اسرائیلی فوجیوں اور عباس ملیشیا کے اہلکاروں کی مشترکہ میٹنگ سے قبل ملحقہ علاقوں صوریف اور اذنا سمیت کئی دیگرعلاقوں میں بھی سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے تھے۔ علاقے کے تعلیمی اداروں میں جلدی چھٹی دے دی گئی تھی اور بازار بند کر دیے گئے تھے۔
ملاقات سے قبل عینی شاہدین نے بتایا کہ الخلیل یں راس الجورہ اور شاہراہ السلام اور عین السارہ میں اسرائیلی فوج اور عباس ملیشیا کے دستے گشت جاری رکھے ہوئے ہیں۔
الخلیل کے جنوب میں جلد کے مقام پرعباس ملیشیا نے ایک شاہراہ عام پر ناکہ لگا کر شہریوں کی تلاشی بھی جاری رکھی۔ بنی نعیم، الفردوس، السلام،صوریف،سعیر اور دیگر مقامات پر گاڑیوں کو سڑک پر روکنے سے منع کر دیا گیا تھا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین