اسرائیل میں بائیں بازو کی ایک یہودی تنظیم نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں مزید یہودی بستیوں کی تعمیر کے اعلان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ
نیتن یاھو یہودی کالونیوں اور غیرقانونی توسیع پسندی کے ذریعے فلسطینی صدر محمود عباس کی ذات کی توہین کررہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہودی تنظیم "Now Peace” فلسطین میں اسرائیل کی غیرقانونی سرگرمیوں کےخلاف کام کر رہی ہے۔ اس نے گذشتہ روز اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاھو کی جانب سے مشرقی بیت المقدس اور مغربی کنارے میں 1930 نئے مکانات کی تعمیر کے اعلان کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے امن عمل پر براہ راست کاری ضرب قرار دیا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ امریکا کی کوششوں سے خطے میں قیام امن کے لیےجو عمل شروع ہوا تھا نتین یاھو نے اس پرکلہاڑا چلا دیا ہے۔
تنظیم کے مذمتی بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے امن عمل کے بدلے میں حال ہی میں چھبیس فلسطینیوں کو رہا کیا گیا تھا۔ صہیونی حکومت نے اس اقدام کے بدلے میں بھتے کے طورپر فلسطینی علاقوں میں دو ہزار نئے مکانات کی تعمیر کا فیصلہ کرکے امن عمل کو سبوتاژ کردیا ہے۔
ادھر اسرائیلی وزیر مالیات "یائر لبید” نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے وزیراعظم نیتن یاھو کی جانب سے دو ہزار مکانات کی تعمیر کا فیصلہ محض ایک علامتی اعلان ہے جس پرعمل درآمد کا فوری کوئی امکان نہیں ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین