مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مصرمیں صدر محمد مرسی کی برطرفی کے خلاف سرگرم متحدہ محاذ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگرچہ اس وقت ہم زخمی ہیں، آئینی حقوق کی بحالی کی جدو جہد کے دوران ہم نے بہت سے شہیدوں کے جنازے اٹھائے، ہماری قیات جیلوں میں پابند سلاسل ہے اور انہیں سنگین نوعیت کی سزائوں کا سامنا ہے۔ تاہم اس کے باوجود ہم قبلہ اول کو ایک لمحے کے لیے بھی نہیں بھولے ہیں۔ مصر میں آزادی، عزت اور بنیادی حقوق کے لیے ہماری جدو جہد کے ساتھ ساتھ قبلہ اول کے دفاع کے لیے بھی تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائے گا۔
مصر کی انقلابی قوتوں نے آج کے احتجاجی مظاہروں کو "ایک زخمی ۔۔۔ لبیک یا اقصیٰ” کا عنوان دیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مصر کے غیورم عوام اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں بالخصوص اہالیان القدس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ فلسطن کا مسئلہ ہم سب کا مسئلہ ہے۔ ہمارا دشمن بھی اہک ہے اور ہمارا راستہ اور منزل بھی ایک ہیں۔
خیال رہے کہ تین جولائی 2013 ء میں مصرمیں فوجی بغاوت کے نتیجے میں ملک کےپہلے منتخب صدر محمد مرسی کو برطرف کرنے کے بعد انہیں جیل میں ڈال دیاگیا تھا۔ حال ہی میں مصر کی متنازع نوعیت کی فوجی عدالتوں نے صدر مرسی اور اخوان المسلمون کی صف اول کی قیادت کو کئی جعلی مقدمات میں موت اور طویل عرصے تک قید وبند کی سزائیں سنائی ہیں۔ مصر میں فوجی بغاوت کے بعد بڑی تعداد میں انقلابی کارکنوں نے "آئینی حکومت کی بحالی” کے عنوان سے ایک تحریک شروع کر رکھی ہے۔ اس تحریک میں اخوان المسلمون سمیت کئی مذہبی، سیاسی جماعتیں اور سماجی تنظیمیں شامل ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین