فلسطین کے تاریخی شہر مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی حکومت کی توسیع پسندانہ سرگرمیاں جاری ہیں۔ تازہ پیش رفت کے مطابق قابض اسرائٰیلی فوج نے صہیونی ضلعی انتظامیہ کے حکم پر مشرقی بیت المقدس میں ایک پارک کی تعمیر کے لیے فلسطینی شہریوں کی وسیع اراضی قبضے میں لے کراس کی کھدائی شروع کر دی ہے۔
شہر میں فلسطینی اراضی اور املاک کے خلاف صہیونی سازشوں پر نظر رکھنے والے”وادی حلوہ ۔ سلوان” انفارمیشن سینٹر کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومتی اہلکار اور فوجیوں کے اشتراک سے بدھ کے روز مشرقی بیت المقدس میں”خلہ العین” کے مقام پر فلسطینیوں کی ملکیتی 20 ایکڑ اراضی کی کھدائی شروع کی گئی۔ اس موقع پراسرائیلی پولیس نے کھدائی میں مصروف صہیونی فوجیوں اور دیگرحکام کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی تھی۔
ادھر کمیٹی کے چیئرمین مفید ابو غانم نے بھی اپنے ایک بیان اس بات کی تصدیق کی ہے کہ فلسطینیوں سے چھینی گئی اراضی کے بیس ایکڑ رقبے پر کھدائی اور پارک کی تعمیرات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ اراضی دو فلسطینی خاندانوں”آل خویص "اور "آل الصیاد” کی ملکیت جسے چند ماہ قبل قبضے میں لے لیا گیا تھا۔ زمین کی کھدائی کی کارروائی میں مالکان کی جانب سے لگائے گئے تیس تیس سال پرانے پھل دار درخت بھی اکھاڑ کر پھینک دیے گئے۔
درایں اثناء یہودی آباد کاری پر نظر رکھنے والے مقامی فلسطینی تجزیہ نگار احمد صب لبن کا کہنا ہے کہ فی الحال اسرائیلی حکومت نے وادی الطور العیسویہ کی 20 ایکڑ اراضی پر پارک کی تعمیر شروع کی ہے جبکہ صہیونی حکومت مشرقی بیت المقدس میں فلسطینیوں کی غصب کی گئی 740 ایکڑ اراضی کو پارکوں کے لیے استعمال میں لانا چاہتا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین