فلسطین میں قابض یہودی آج بڑی تعداد میں مسجد اقصیٰ میں جمع ہونے کے اعلان کے بعد قبلہ اول کی طرف ناپاک قدم بڑھا رہے ہیں۔
دوسری جانب فلسطین کی نمائندہ قومی کمیٹیوں اور تنظیموں نے مسلمان اور مسیحی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھی قبلہ اول کےدفاع اور یہودیوں کی ریشہ دوانیوں کو ناکام بنانے کے لیے مسجد اقصیٰ کی طرف مارچ کریں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بیت المقدس کی قومی کمیٹی برائے تحفظ مسجد اقصیٰ و مقدسات اسلامی کی جانب سے فلسطین بھر کے مسلمانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ یہودی آباد کاروں کی ریشہ دوانیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے آج مسجد اقصیٰ کی طرف مارچ کریں۔ تحفظ القدس کمیٹی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انتہا پسند یہودی پوری تیاری اور ریاستی تحفظ کے ساتھ آج مسجد اقصٰی میں داخل ہو کراس کی حرمت کو تاراج کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔ اسے ناکام بنانے کے لیے پورے فلسطین سے شہری مسجد اقصیٰ کا رخ کریں تاکہ مسجد اقصیٰ کی جگہ مذموم ہیکل سلیمانی کی تعمیر کی ناپاک صہیونی سازشوں کا مقابلہ کیاجاسکے۔
ادھر مقبوضہ بیت المقدس کی انتظامی کمیٹی برائے تحفظ مقدسات کے رکن حازم غرابلی کا کہنا ہے کہ انہوں نے فلسطینیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ اپنی تعداد کو مسجد اقصیٰ میں یقینی بنائیں تاکہ یہودیوں کو یہ پیغام جائے مسلمان بھی خاموش نہیں بیٹھے بلکہ اپنے قبلے کے تحفظ کے لیے وہ آج بھی جانیں تک دینے کے لیے تیار ہیں۔ غرابلی کا کہنا تھا کہ آج اتوار کے روز اسرائیل کے انتہا پسندوں کا مسجد اقصیٰ پردھاوا بولنے کا اعلان صہیونی ریاستی جرائم کا حصہ ہے۔ اسرائیلی پارلیمنٹ اور حکومت کی جانب سے انتہا پسندوں کو اس طرح کے خبیث عزائم کی تکمیل کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کی جاتی ہے۔ آج صرف صرف انتہا پسند یہودی ہی قبلہ اول کی بے حرمتی کرنے نہیں آ رہے بلکہ پوری صہیونی ریاستی مشینری ان یہودیوں کی پشت پر کھڑی ہے۔ ایسے میں فلسطینیوں کو بھی چاہیے کہ وہ مسجد اقصیٰ میں اپنی حاضری کو یقینی بنائیں تاکہ قابض صہیونی ریاست کے عزائم کو خاک میں ملایا جاسکے۔
خیال رہے کہ آج اتوار کے روز مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنے کا اعلان کرنے والے یہودیوں میں اسرائیلی کنیسٹ کے کئی اراکین بھی شامل ہیں۔ انہوں نے گذشتہ دو ہفتے سے بیس مئی کو مسجد اقصیٰ پرحملہ کرنے اور اس کی جگہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کے اپنے مذمو مدعوے کو آگے بڑھانے کی کوشش کریں گے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین