(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینیوں پرآبادکاروں کے حملوں نے پر تشدد واقعات میں اضافہ کیا ہے، اسرائیل فلسطینیوں پر بے جا پابندیاں عائد کررہا ہے۔
قوام متحدہ میں مشرق وسطیٰ کےلیے امن مندوب ٹور وینس لینڈ نے گذشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سامنے ایک بیان پیش کیا ہے جس میں انھوں نے مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں پرتشدد واقعات کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی آباد کاروں کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف حملوں نے تشدد میں اضافہ کیا ہے "مایوسی، غصے اور تناؤ میں اضافہ تشدد کے ایک مہلک صورت حال کے پھیلنے کا باعث بنا، جس پر قابو پانا مشکل ہے”۔
یہ بھی پڑھیے
اسرائیلی سفیر کو ملک بدر کیا جائے، اردنی پارلیمنٹ کا مطالبہ
انھوں نے کہا کہ طویل عرصے سے حقیقی مذاکرات کی عدم موجودگی تشدد کو وسعت دینے کا سبب بنی ہے، "فلسطینی اتھارٹی کو اپنے زیر اختیار علاقوں میں سکیورٹی قائم کرنے کے لیے بااختیار بنانے کی ضرورت ہے۔”
امن مندوب وینس لینڈ کا کہنا تھاکہ سال 2022 مغربی کنارے میں خونریز ترین سالوں میں سے ایک ہے۔” صہیونی ریاست اسرائیل ، فلسطینیوں کی نقل و حرکت پر بے جا پابندیاں لگاتی ہے ، خاص طور پر مغربی کنارے میں رکاوٹیں کھڑی کررہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں حالیہ مہینوں میں اسرائیلی قابض ریاست اور اس کے آباد کاروں کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جن میں محاصرہ، قتل، نقل مکانی، جلاؤ گھیراؤ، املاک کی مسماری اور ان کو تباہ کرنا شامل ہیں۔