فلسطینی اسیران سوسائٹی کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس کے مختلف علاقوں میں جاری سرچ آپریشنز اور حراستی مہمات کے نتیجے میں ماہ جولائی کے دوران 500 کے قریب فلسطینی حراست میں لئے گئے تھے۔
سوسائٹی نے بتایا کہ قابض حکام نے ان حالیہ حراستی مہمات کے دوران وسط جون سے لے کر اب تک 1300 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
ان حراستوں میں سے زیادہ تر الخلیل، مقبوضہ بیت المقدس، بیت لحم اور رام اللہ میں رپورٹ کی گئیں۔ ان نئی حراستوں کے بعد فلسطینی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی تعداد پہلے سے بڑھ کر 6500 تک پہنچ گئی ہے جن میں 230 بچے، 19 خواتین اور 37 منتخب عوامی نمائندے شامل ہیں۔
دریں اثناء اسرائیلی مجیدو جیل کی انتظامیہ نے فلسطینی اسیران کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی فوجی کو اغوا کئے جانے پر خوشی منانے پر سخت پابندیوں کا نشانہ بنایا ہے۔
احرار سنٹر برائے انسانی حقوق نے اپنے بیان میں تصدیق کی ہے کہ انتظامیہ نے جیل کے مختلف حصوں کو بند کردیا ہے اور مختلف سزائوں کا اطلاق کردیا ہے جن میں کینٹین سروسز اور ٹی وی چینلز پر پابندی شامل ہے۔
سنٹر کے سربراہ فواد الخفش نے بتایا کہ اسرائیلی جیل کی انتظامیہ نے غزہ میں جاری جنگ پر ساری دنیا کی توجہ دیکھتے ہوئے فلسطینی اسیران پر مصیبتوں کے پہاڑ توڑ دئیے ہیں۔ انہوں نے اسیران کے مسائل پر مزید روشنی ڈالنے کا مطالبہ کیا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین