رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم کلب برائے اسیران کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فروری میں 616 فلسطینیوں کو حراست میں لے کرپابند سلاسل کیا گیا۔ ان میں 140 کم سن بچے بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کی ایک نقل موصل ہوئی جس میں کہا گیا ہے کہ فروری میں سب سے زیادہ گرفتاریاں بیت المقدس سے کی گئیں جہاں سے 158 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔ اس کے بعد الخلیل شہرسے 125 ، نابلس سے 70 ، رام اللہ اور البیرہ سے 68 ، جنین سے 65 ، بیت لحم سے 58 ، طولکرم سے 31 ، سلفیت سے 11 ، قلقیلیہ سے 10 اور طوباس سے 5 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔
فروری میں صہیونی عدالتوں کی جانب سے 161 قیدیوں کو انتظامی حراست کی سزائیں دی گئیں۔ ان میں 92 نئے شہری بھی شامل ہیں۔ مجموعی طورپر اس وقت اسرائیلی جیلوں میں 750 فلسطینی انتظامی حراست میں ہیں۔ اسرائیلی جیلوں میں پابند خواتین کی تعداد 62 ہوگئی ہے جن میں 14 کم عمر بچیاں بھی شامل ہیں۔ ان کے علاوہ 400 کم عمر بچے اور 700 قیدی بیماریوں میں متبلا ہیں۔